سرد ہوائیں
سرد ہوائیں تھی، اور مہکتی فضائیں تھی۔
سہرانّ کی اُس شام میں بڑی اُداسی چھائی تھی۔
ساحلوں کے کناروں پر کچھ لہوروں کی سازشیں،
بادلوں کی بستی کچھ گھنگھور گھٹائیں لائی تھی...
وہ محلوں کی رضائی کیا جانے دسمبر کیسے گزری تھی۔
که سڑکوں کی زندگی کس قدر ٹھٹھری تھی۔
رات کے کسی پہر انگاروں کی تلاش میں،
مُفلشی آج بھی سہمی ہوئی کھی بِکھری تھی....
~ نشاط گوہر
Manzar Ansari
03-Feb-2022 05:18 PM
Good
Reply
Vinita varma
24-Jan-2022 04:44 PM
Good
Reply
Naymat khan
12-Jan-2022 12:17 AM
Bahut badia
Reply